ارنا رپورٹ کے مطابق، روس اور یوکرین کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر، روس کی خام تیل کی برآمدی منڈی یورپ سے ایشیا پر مائل ہے۔ روس نے اس عرصے میں چین اور بھارت کو مزید تیل کی فروخت کی ہے اور یہ اس بات کا باعث ہوا ہے کہ ایرانی 13 ویں حکومت کے بعص ناقدین، چین میں ایرانی منڈی پر روس کے تسلط کی بات کریں۔
لیکن ان کی باتوں کی ملکی اور بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق، تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ صرف ایرانی تیل کی برآمدات میں کمی نظر نہیں آئی ہیں بلکہ اس میں اضافے کا ریکارڈ بھی ہوگیا ہے۔
اوپیک تنظیم کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، ایران نے گزشتہ مہینے کے دوران 31 ہزار بیرل کی پیداوار کی ہے۔
اسی رپورٹ کے مطابق، ایران نے جون میہنے کے دوران، 2 ملین 574 بیرل پیداوار کی ہے؛ جبکہ پچھلے دو مہینوں کے دوران اس کی پیداوار 2 ملین 543 بیرل کی تھی۔
ایران نے پچھلے تین مہینوں کے دوران، اوسطا 2 ملین 560 ہزار بیرل کی پیداوار کی ہے جس میں 2022 کے ابتدائی تین مہینوں کے دوران، 32 ہزار بیرل کا اضافہ ہوگیا ہے۔
اس بات کے پیش نظر کہ اسی عرصے کے دوران، ملک کی ریفائننگ صلاحیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے تو پیداوار کی گئی تیل، برآمدی منڈیوں میں منتقل ہوچکی ہے۔ لہذا ایران نے نہ صرف اپنی برآمدی منزلوں بشمول چین کو نہیں کھو چکا ہے بلکہ اس نے تیل کی پیداوار میں اضافے کیساتھ برآمدی منڈیوں کی توسیع میں اضافہ بھی کردیا ہے۔
ایران میں 31 ہزار بیرل کی پیداوار ایک ایسی صورتحال میں ہے جب اوپیک کے اراکین کی تیل کی مجموعی طور پر پیداوار میں 234 ہزار بیرل اضافہ ہوگئی ہے جس میں ایران کا حصہ 13 فیصد ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ